مہاراشٹر گرام پنچایت انتخاب: بی جے پی کی شرمناک شکست، مہا وکاس اگھاڑی کا 80 فیصد سیٹوں پر قبضہ مہاراشٹر کانگریس صدر بالا صاحب تھوراٹ کے مطابق 14234 گرام پنچایتوں نتائج میں کانگریس کو 4 ہزار سے زائد سیٹیں حاصل ہوئی ہیں ‏


مہاراشٹر گرام پنچایت انتخاب: بی جے پی کی شرمناک شکست، مہا وکاس اگھاڑی کا 80 فیصد سیٹوں پر قبضہ

مہاراشٹر کانگریس صدر بالا صاحب تھورات کے مطابق 14234 گرام پنچایتوں نتائج میں کانگریس کو 4 ہزار سے زائد سیٹیں حاصل ہوئی ہیں 


ممبئی، 19 جنوری (یو این آئی) ریاست مہاراشٹر میں 14234 گرام پنچایتوں میں ہوئے انتخابات کے نتائج آج ظاہر ہوئے جن میں 4 ہزار سے زائد گرام پنچایتوں پر کانگریس پارٹی نے اکثریت حاصل کی ہے جبکہ 80 فیصد نشستو ں پر مہاوکاس اگھاڑی کے امیدواروں نے کامیابی کا پرچم لہرایا ہے۔ یہ دعویٰ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر بالا صاحب تھورات نے کیا ہے۔ انھوں نے برآمد نتائج پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان نتائج سے یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی حکومت نے اپنے ایک سالہ کارکردگی کے دوران ریاست کی عوام کا بھرپور اعتماد جیتا ہے۔ دوسری جانب اس الیکشن میں بی جے پی کی شرمناک شکست ہوئی ہے، مگر بی جے پی کے لیڈران اپنی شکست کا اعتراف کرنے کے بجائے جھوٹے اعداد وشمار پیش کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، مگر جس عوام نے مہاوکاس اگھاڑی کے امیدواروں کو کامیاب کیا ہے وہ اصل حقیقت سے واقف ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بالاصاحب تھورات نے مزید کہا کہ ریاست کی عوام کو مہاوکاس اگھاڑی حکومت پر بھرپور اعتماد ہے اور آج کے گرام پنچایت انتخابات کے نتائج نے اس بات پر مہر ثبت کردی ہے۔ کولہاپور، نندوربار، لاتور، ناندیڑ، امراؤتی، ایوت محل، ناگپور، وردھا، چندرپور، عثمان آباد، واشم اور بلڈانہ اضلاع میں کانگریس نمبر ون کی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ اسمبلی انتخابات کی مانند عوام نے اس انتخابات میں بھی بی جے پی کو شرمناک شکست سے دوچار کرتے ہوئے کانگریس، این سی پی و شیوسینا کے امیدوراوں کے حق میں اپنی حقِ رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔ ودربھ میں کانگریس پارٹی کو بھرپور کامیابی ملی ہے جہاں اس نے 50 فیصد سے زائد گرام پنچایتوں پر اپنا پرچم لہرایا ہے۔ وردبھ کی عوام نے کانگریس کوبغیر کسی تردد کے بھرپور کامیابی دی ہے۔ مراٹھواڑہ میں کانگریس کی نشستوں اور ووٹنگ شیئر میں بھی اضافہ ہوا ہے اور مجھے یقین ہے کہ یہاں بھی کانگریس نمبرون کی پارٹی بن کر ابھرے گی۔ بالاصاحب تھورات نے کہا کہ اس انتخابی نتائج میں بی جے پی کی جو شرمناک شکست ہوئی ہے وہ دراصل اس کی پالیسی وپروگرام کی ناکامی ہے، جسے عوام نے مکمل طور پر خارج کردیا ہے۔ بی جے پی کے بیشتر لیڈران اپنے آبائی گاؤں میں بھی بی جے پی کو کامیاب نہیں کراسکے ہیں اور اپنی عادت کے مطابق عوام کے درمیان جھوٹے اعداد وشمار پیش کرکے اپنی پارٹی کو سب سے بڑی پارٹی ہونے کا جھوٹا دعویٰ کررہے ہیں۔ یہ لوگ اپنی شکست کا اعتراف کرنے کے بجائے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہیں چاہیے کہ کھلے دلوں سے اپنی شکست تسلیم کریں۔ گرام پنچایت کے اس الیکشن میں مہاوکاس اگھاڑی کے کامیاب ہونے والے امیدواروں کو میں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔مجھے یقین ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی کی کامیابی کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی