ریاستی وزیر دھننجے منڈے زنا بالجبر معاملہ نے لیا نیا موڑ، شکایت کنندہ خاتون نے اپنی شکایت واپس لی ‏


ریاستی وزیر دھننجے منڈے زنا بالجبر معاملہ نے لیا نیا موڑ، شکایت کنندہ خاتون نے اپنی شکایت واپس لی 

ممبئی، 22 جنوری (ایجنسی) مہاراشٹر کے وزیر دھننجے منڈے زنا بالجبر معاملے نے اس وقت ایک نیا موڑ اختیار کیا جب آج شکایت کنندہ خاتون نے اپنی شکایت واپس لے لی۔ دریں اثنا اس واقعہ کے حیرت انگیز رخ لینے کے بعد اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار نے کہا سچائی کا انتظار کرنے کا پارٹی کا فیصلہ صحیح ثابت ہوا ہے۔ تاہم اسی کے ساتھ یہ دلچسپ حقیقت بھی سامنے آئی ہے کہ اب تک شکایت کنندہ خاتون کی حمایت میں دھننجے منڈے سے استعفے کا مطالبہ کرنے والی بی جے پی نے یو ٹرن لیتے ہوئے اب اسی خاتون کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 192 کے تحت مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دراصل شکایت کنندہ کے ذریعہ شکایت واپس لینے سے بی جے پی دم بخود نظر آ رہی ہے۔ ممبئی کی ایک خاتون جس نے وزیر دھننجے منڈے کے خلاف عصمت دری کے الزامات عائد کیے تھے، خاتون نے آج جمعہ کے روز اپنی پولیس شکایت واپس لے لی۔

 پولیس حکام کے مطابق ، خاتون نے اس کی کوئی وجہ بتائے بغیر اپنی شکایت واپس لی ہے۔ اس نے تفتیشی افسر کو بتایا کہ وہ اپنی شکایت واپس لینا چاہتی ہے۔ اس خاتون نے گیارہ جنوری کو سماجی انصاف کے وزیر کے خلاف درج کرائی گئی شکایت میں 2006 میں شادی کے بہانے زیادتی اور جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا۔ جس پر پولیس نےتحقیقات شروع کردی تھیں۔ پولیس نے شکایت کنندہ کو عصمت دری کے الزامات واپس لینے کے بعد ایک حلف نامہ داخل کرنے کو کہا ہے۔ واضح رہے کہ جیسے ہی یہ شکایت سامنے آئی تھی ، حزبِ اختلاف بی جے پی نے منڈے کا کابینہ سے استعفیٰ دینے کی مانگ کی تھی، تاہم ، این سی پی نے منڈے کے خلاف الزامات ثابت ہونے تک کسی بھی کارروائی سے انکار کردیا تھا۔ اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے اپنی پارٹی کے وزیر برائے سماجی انصاف دھننجے منڈے پر اس خاتون کے ذریعہ عصمت دری کے الزامات لگائے جانے کے معاملے کو ’خاندانی معاملہ‘ بتا کر صرف نظر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ آج منڈے کے خلاف درج شکایت واپس لیے جانے کے بعد یہاں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے شرد پوار نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ منڈے کے خلاف عصمت دری کے الزامات لگائے جانے کے بعد حقائق کے سامنے آنے کا پارٹی کا فیصلہ صحیح تھا۔شردپوار نے یہ بھی الزام لگایا کہ ریاست میں مہا وکاس آگھاڑی حکومت کو گرانے کے لئے دہلی سے ممبئی تک کوششیں جاری ہیں۔ تاہم اسی کے ساتھ سابق مرکزی وزیر پوار نے کہا کہ شیوسینا کے زیرقیادت حکومت ، جس میں این سی پی ایک اہم جز ہے ، اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرے گی۔

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی