ہیرا گروپ آف کمپنیز کی مالکہ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو سپریم کورٹ سے ضمانت دستیاب


ہیرا گروپ آف کمپنیز کی مالکہ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو سپریم کورٹ سے ضمانت دستیاب

دہلی، 19 جنوری (پریس ریلیز) مسلسل دو سال تین مہینے چار دن سے سازشا اور جبر وظلم کی مدد سے زیر حراست رہنے والی ہیرا گروپ آف کمپنیز کی سی ای او اور مالکہ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو ایک بڑی قانونی لڑائی کے بعد سپریم کورٹ سے ضمانت دستیاب ہوگئی۔ اس بات کے لئے ہیرا گروپ آف کمپنیز کے ایک لاکھ بہتر ہزار سرمایہ کار اشک بار آنکھوں سے خوشیاں مناتے ہوئے دیکھے جا رہے ہیں۔ پل پل اس لمحہ کے انتظار میں ایک لمبی آزمائش اور صبر کا ثبوت پیش کرنے والے ہیرا گروپ آف کمپنیز اور اس کی مالکہ کی حمایت میں انتظار کرنے والے اور ان کے اہل خانہ کے پچیس تیس لاکھ افراد دعاﺅں کے ذریعہ اللہ رب العالمین سے مدد طلب کر رہے تھے۔ پچیس ضمنی عدالتوں اور ایک ہائی کورٹ سے جیت حاصل کرنے کے بعد عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے سپریم کورٹ سے جنوری 2020 میں اپنے لئے انصاف طلب کی تھی۔ دو سنوائی کے بعد کرونا وبا نے پورے ملک اور دنیا کو اپنی وحشت کے آغوش میں لے لیا تھا اور قدرتی طور پر تمام چیزوں پر تالہ بندی ہوگئی تھی۔ لیکن تین مہینے کے بعد جب سپریم کورٹ کھولا گیا تو پھر سے ڈاکٹر نوہیرا شیخ اور ہیرا گروپ آف کمپنیز کے معاملے پر سنوائی شروع ہوگئی۔ آج 19 جنوری 2021کو عزت مآب سپریم کورٹ نے ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو ضمانت دینے کا اعلان کرتے ہوئے ان کی کمپنی کو مکمل طریقے سے کھولنے کے احکامات جاری کئے اور ان کے بند ہوئے بینک اکاﺅنٹس کو کھولنے اور تمام جائیدادوں سے سرکاری اور جانچ ایجنسیوں کو اپنا تسلط ہٹانے کا حکم صادر کیاہے۔
ہیرا گروپ آف کمپنیز اور ہندستان میں مسلم معیشت کا ضامن سمجھی جانی والی عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اپنی رہائی کیلئے برسوں سے بے انتہا محنت اور جدوجہد کرتے ہوئے یہ دعوی کیا تھا کہ مجھے میرے چلتے پھرتے کام سے جبرا بلا کسی نوٹس دئے ہوئے جانچ کے نام پر اٹھا لیا گیا تھا۔ حالانکہ ایسا بھی نہیں ہے کہ میں نے کبھی سرکاری انتظامیہ کو اپنی اور کمپنی کی جانچ پڑتال سے روکا اور منع کیا ہو۔ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے بتایا کہ 2012 سے 2016 تک میری کمپنی اور تمام کاروبار کی سخت جانچ پڑتال حیدر آباد کے ممبر پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے ایف آئی آر پر مکمل کیا تھا۔ جس میں میری کمپنی کو فتح دستیاب ہوئی تھی اور باطل کو شکست فاش ہوئی تھی۔ لیکن پھر بھی کچھ لوگوں کو ملک میں مسلمانوں کی خوشحالی برداشت نہیں ہوئی اور 16 اکتوبر 2018 کو پھر سے پہلے سے زیادہ سختی کے ساتھ کمپنی پر حملہ کیا گیا اور چلتی پھرتی کمپنی کو بند کر دیا گیا اور میرے ہاتھ پیر باندھ کر بینک اکاﺅنٹ بند کر دئے گئے اور تمام جائیدادوں پر سرکاری بورڈ لگا کر سیز کر دیا گیا۔ اور یہیں پر بس نہیں کیا گیا بلکہ میرے گھر کے 32دیگر افراد کو بھی حراست میں لینے کیلئے مکمل جدوجہد کی گئی۔ جس کے پیچھے مقصد انکوائری اور جانچ پڑتال ہرگز نہیں تھی بلکہ میرے جذبات اور حوصلے کو ٹھیس پہنچانے اور میرے گھر نیز کنبہ قبیلے والوں کو ڈرانے دھمکانے اور فلاحی رفاہی بہبودی کاموں اور ایک لاکھ بہتر ہزار کنبوں میں رہنے والے تیس لاکھ افراد کی روزی روٹی بند کردینی کی ایک منظم سازش تھی۔ آج ان سب سازشوں اور فریب پر بھارتی قانون کی بالادستی قائم ہوئی اور اللہ رب العالمین کے حکم سے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی رہائی کیلئے سپریم کورٹ کا حکم جاری ہوا۔ جس کی خوشی ملک بھر کے مسلمانوں نے منائی اور باطل طاقتوں کے مکروفریب اور سازش کو ملک کے مضبوط قانونی بالادستی نے شکست فاش دیا۔ ہندستانی مسلمانوں کے لئے یہ خوشی کسی عید سے کم نہیں ہے۔ کیونکہ ہیرا گروپ لگ بھگ پندرہ سالوں سے اپنے قیام کے اولین دنوں سے لوگوں کی راحت کا ذریعہ بنی رہی ہے۔ کئی کنبے اور خاندان خوشحالی کی زندگی بسر کر رہے تھے تو کئی افراد اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم اور شادی ویواہ کے اخراجات بخوبی مکمل کر رہے تھے۔ ان پندرہ سالوں میں ہیرا گروپ آف کمپنیز اور اس کی سی ای او نے جہاں عالمی پیمانے پر اپنی تجارت پھیلانے میں کامیابی حاصل کی تو دوسری جانب جامعہ نسواں السلفیہ کاعظیم الشان قیام ، المنان میڈیکل کالج ،مسجدوں کے قیام، سیاسی پارٹی کا قیام اور کئی تاریخ ساز کام انجام دئے۔ کل ملا کر آج کا دن ہیرا گروپ آف کمپنی اور عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے زندگی کی تاریخ میں سنہرے باب کے طور پر شمار کیا جائے گا۔ اور دنیا ایک بار پھر سے عظیم ملک بھارت اور اس کے قانون کی بالادستی کو تسلیم کرے گی۔

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی