آج شہر میں پہلی مرتبہ میڈیکل داخلہ ٹیسٹ امتحان نیٹ کے سینٹر جے اے ٹی کیمپس میں مفتی اسمٰعیل قاسمی نے وزٹ کیا
طلبہ و طالبات کو گلاب کے پھول پیش کرتے ہوئے نیک خواہشات کے ساتھ امتحان میں کامیابی کی دعا دی مفتی اسمٰعیل قاسمی نے
مالیگاؤں (پریس ریلیز) آج بروز اتوار 7 مئ کو مالیگاؤں جیسے مسجدوں میناروں، پاورلوموں کے شہر میں تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی اقلیتی شہر کے اقلیتی ادارے میں نیٹ کا امتحان دیا جا رہا ہے شہر کے کئی علاقوں میں خوشی کا ماحول دیکھا گیا، تقریباً دو ہزار طلباء یہ امتحان جے اے ٹی کیمپس میں شریک ہیں آج اس امتحان کے پیش نظر مقامی آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی نے یہاں حاضری لگائی اور انتظامی امور کا جائزہ لیا اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں نے سوال کیا اسکا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اللہ پاک کا بہت بڑا احسان وکرم ہے کہ ماضی کے چند سالوں میں میڈیکل لائن سے ایڈمیشن کے لئے جو نیٹ کا امتحان دیا کرتے تھے تو انھیں مالیگاؤں سے بیرون شہر ادھر اُدھر جانا پڑتا تھا ہر بچے کے پیچھے لگ بھگ دس ہزار روپے کا خرچہ تھا نئے شہر میں جانے کے بعد کسی ایسی جگہ جانے میں بسا اوقات یہ دقت آتی تھی وہ غیر معروف جگہ ہوتی تھی مالیگاؤں سے جانے والے لوگوں کو کافی پریشانی ہوتی تھی.
اور ہر سال کتنے بچے ایسے ہوتے تھے کہ وہ وقت پر سینٹر پر نہیں پہنچ پاتے تھے اور چند منٹ کی تاخیر ہونے کی وجہ سے وہ امتحان دینے سے محروم رہتے تھے ایسے بہت سارے بچے رہتے تھے جنکی سال بھر کی محنتوں پر پانی پھرتا تھا بچوں کو رات میں جانا پرتا تھا نئی جگہ پر رات کو رکنا پھر جاکر نئی جگہ پر امتحان دینا دقتیں آتی تھی چند سالوں سے ہم لوگ اس بات کی کوشش کر رہے تھے کہ مالیگاؤں کو نیٹ کا سینٹر ملے لیکن دقت یہ تھی کہ گورنمنٹ کی جو ٹرم کنڈیشن شرائط و ضوابط ہیں اس میں ایک یہ تھا کہ یہ امتحان سینٹر ضلع سطح پر ضلع میں دیا جاتا ہے مالیگاؤں تعلقہ تھا اور مالیگاؤں کیلئے امتحانی مرکز ملے اس سلسلے کی یہ دقت تھی لیکن کوشش کرتے رہے اور ہم لوگوں کے ساتھ مالیگاؤں کے بہت سارے لوگ جنکی کوشش شامل حال رہی، ہماری کوشش بارآور ہوجائے ہم نے لیٹر بنایا تھا اور ہم یہ چاہتے تھے کہ ہماری کوشش کامیاب ہو، تو ہم نے تقریباً تمام اسکولوں کو اور اداروں کو لیٹر دیا تھا کہ آپ اپنے لیٹر کے اوپر ڈیمانڈ مطالبہ کا لیٹر اپنے ادارے کی طرف سے دو، اس طرح سے ہم نے ماحول بنا کر کے ہم نے دلی تک کوشش کی اور مُسلسل کرتے رہے اللہ کا بہت بڑا کرم ہے الحمد للہ ہمارے شہر کو مالیگاؤں کے اندر سینٹر منظور ہوگیا، سینٹر کی منظوری کے بعد یہ تھا کہ مالیگاؤں میں یہ سینٹر کونسے ادارے کو کونسی ہائی اسکول کو ملنا چاہیے، تو لوگوں کے مشورے سے یہ طے ہوا کہ بس اسٹیشن کے سامنے جے اے ٹی ہے اور بڑا کیمپس ہے اور تقریباً دو ہزار بچے امتحان دے سکتے ہیں پارکنگ کی سہولت کے ساتھ اور بیرون شہر کے آنے والے وہ بچے جنکے سرپرست ساتھ میں ہو ان سرپرستوں کے اٹھنے بیٹھنے کی سہولت ہو، انکے لئے چائے پانی اور ریفریشمنٹ کا انتظام ہو، ان ساری سہولتوں کے ساتھ ہم نے یہ کوشش کی ہے کہ آج کا جو پہلا امتحان ہوگا یہ اتنا اچھا ہو کہ گورنمنٹ کے پاس ایسی پازیٹو مثبت رپورٹ جائے کہ ٹرائل بیس پر جو مالیگاؤں کو سینٹر دیا گیا ہے وہ مستقل طور قائم کا ہوجائے، اور مالیگاؤں کے وہ بچے جو میڈیکل لائن میں جانا چاہتے ہیں اور نیٹ کا امتحان دیتے ہیں اور امتحان دینے کے لیے جو ذہنی سکون چاہیئے جو پازیٹو ماحول چاہیے اس کے لیے مالیگاؤں والوں کے لیے یہ کوشش کی کہ وہ اپنے گھر رات آرام کرے گے صبح اٹھ کر تیاری کرکے اور وقت سے پہلے امتحان گاہ میں پہنچ کر کے وہ لوگ امتحان دے گے تو ہوگا یہ کہ ہمیں ایسا لگتا ہے
کہ 20 فی صد نمبرات زیادہ حاصل ہونگے، وجہ اسکی یہ ہے کہ جب پرسکون ماحول میں ذہن اپنی جگہ تر تازہ ہوگا تو امتحان انکے لئے آسان ہوگا اور تیسری بات یہ جو اخراجات ہوتے تھے اور یہ جو محرومی ہوتی تھی نجات مل گئی، جے اے ٹی کیمپس کے ذمہ داران نہال انصاری چیئرمن اور ایڈوکیٹ نیاز احمد لودھی اور جو بھی ذمہ داران ہیں ان تمام کی کوششوں سے ہم نے ایک اچھا پروگرام بنانے کی کوشش کی ہے ابھی جب صبح کے وقت بچے انٹری کر رہے تھے ہم نے گلاب کا پھول لے کر کے گئے تھے اور انٹری کرنے والے بچے و بچیوں کو ہم نے گلاب کا پھول پیش کیا و نیک خواہشات پیش کیں اور امتحان میں کامیابی دعائیں دی اور امید ہے کہ ان شاءاللہ آج یہ ٹرائل بیس پر جو ہمیں سینٹر ملا ہے مستقل ہوجائے گا.



ایک تبصرہ شائع کریں