مالیگاؤں شہر کے تمام لیڈران بنکروں کے خیر خواہ، مزدوروں کا کوئی پرسان حال نہیں

 مالیگاؤں شہر کے تمام لیڈران بنکروں کے خیر خواہ، مزدوروں کا کوئی پرسان حال نہیں 


مالیگاؤں ( نامہ نگار ) مالیگاؤں یوں تو تحریکی شہر کہلاتا ہے۔ سابقہ لیڈران حتیٰ کہ نہال احمد اور شیخ رشید تک مزدور تحریک مختلف سیاسی سطح پر پارٹی وائز جاری رہی ۔ کمیونسٹ پارٹی سے لے کر کانگریس ، جنتادل نے بنکروں کے ساتھ ساتھ مزدوروں کے مفاد میں یعنی دونوں کو ساتھ میں لے کر شہر کی ترقی میں کچھ نہ کچھ کرنے کی کوشش کی ، لیکن گزرے چند سالوں سے شہری سیاست میں صرف بنکروں کی ہی نمائندگی کی جاتی رہی ہے ۔ مزدوروں کا کوئی پُرسان حال دکھائی دیتا نظر نہیں آتا ۔ مزدور تنظیمیں ، آئٹک سیتو ، رچھ بھر ، پاور لوم جابر ، واپر ، سائزر وغیرہ مزدور اپنی اپنی سطح پر جدوجہد کرتے ہیں لیکن انہیں الاعلان کسی لیڈر کی حمایت حاصل نہیں رہتی اور نہ ہی پشت پناہی کی جاتی ہے ۔ 


اس طرح کا تبصرہ سوشل میڈیا پر اور چوک چوراہے پر عوام کی جانب سے کیا جارہا ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ بجلی بل کی معافی سے لے کر سبسڈی تک کروڑوں کا فائدہ شیخ رشید اور آصف شیخ نے بنکروں کا کیا ، وہیں مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی نے بنکروں کیلئے اسمبلی میں آواز اُٹھائی اور اب بنکر بھون کی تعمیر بھی کی جارہی ہے ، لیکن مزدوروں کا کیا۔۔۔۔؟ اس تبصرہ پر یقیناً لیڈران کو سوچنا چاہئے۔ ویسے عوام کو بتادیں کہ مالیگاؤں کے بنکر حضرات سال بھر مندی کا شکار رہتے ہیں ۔

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی