شہریت ترمیمی قانون (CAA) (NRC) پر جمعیت اہلحدیث کی مذمتی قرارداد منظور
مالیگاؤں (پریس نوٹ) 15 جنوری 2020 بروز بدھ بعد نماز عشاء اہلحدیث منزل گولڈن نگر میں مجلس عاملہ کی ایک میٹنگ CAA NRC اور NPR سے متعلق ایک مذمتی قرارداد پاس کی گئی جس میں یہ کہا گیا کہ یہ قوانین دستور ہند کی جمہوری اقدار کے منافی ہیں. اور ملک میں مزہب کی بنیاد پر شہریوں کو تقسیم کئے جانے کی سازش ہے. یہ ملک اپنے دستور کے مطابق جمہوری ملک ہے. اس میں ہر شخص کو اپنے مذہب پر عمل کی مکمل آزادی حاصل ہے. اس لئے ایسا کوئی بھی قانون جو آئین ہند کے خلاف ہوگا وہ ہمیں منظور نہیں ہے. شہریت ترمیمی قانون ایک سیاہ قانون ہے جس کو ملک کے ہر طبقے نے مسترد کیا ہے اور اسکے خلاف صدائے احتجاج بلند کی جارہی ہے. جمعیت اہلحدیث مالیگاؤں اور جمعیت اہلحدیث مہاراشٹر ابتداء ہی سے اس احتجاجی تحریک کا حصہ رہی ہے اور تمام سیکولر مزاج برادران وطن کے ساتھ اس سیاہ قانون کے خلاف آئین ہند نے جو ہمیں جو حقوق دیئے ہیں ان کو برقرار رکھنے کیلئے متحد رہ کر آواز بلند کریں. اس وقت پورا ملک سراپا احتجاج بنا ہوا ہے جن میں تمام مذاہب کے ماننے والے شریک ہیں بالخصوص شاہین باغ دہلی میں خواتین کا تاریخی اور بے مثال دھرنا، جواہر لال نہرو یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ، مسلم علی گڑھ یونیورسٹی کے طلباء کی قربانیوں لائق تحسین ہیں، جمعیت اہلحدیث اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اس طرح کی پریس نوٹ جمعیت اہلحدیث مالیگاؤں و مہاراشٹر نے دی.
مالیگاؤں (پریس نوٹ) 15 جنوری 2020 بروز بدھ بعد نماز عشاء اہلحدیث منزل گولڈن نگر میں مجلس عاملہ کی ایک میٹنگ CAA NRC اور NPR سے متعلق ایک مذمتی قرارداد پاس کی گئی جس میں یہ کہا گیا کہ یہ قوانین دستور ہند کی جمہوری اقدار کے منافی ہیں. اور ملک میں مزہب کی بنیاد پر شہریوں کو تقسیم کئے جانے کی سازش ہے. یہ ملک اپنے دستور کے مطابق جمہوری ملک ہے. اس میں ہر شخص کو اپنے مذہب پر عمل کی مکمل آزادی حاصل ہے. اس لئے ایسا کوئی بھی قانون جو آئین ہند کے خلاف ہوگا وہ ہمیں منظور نہیں ہے. شہریت ترمیمی قانون ایک سیاہ قانون ہے جس کو ملک کے ہر طبقے نے مسترد کیا ہے اور اسکے خلاف صدائے احتجاج بلند کی جارہی ہے. جمعیت اہلحدیث مالیگاؤں اور جمعیت اہلحدیث مہاراشٹر ابتداء ہی سے اس احتجاجی تحریک کا حصہ رہی ہے اور تمام سیکولر مزاج برادران وطن کے ساتھ اس سیاہ قانون کے خلاف آئین ہند نے جو ہمیں جو حقوق دیئے ہیں ان کو برقرار رکھنے کیلئے متحد رہ کر آواز بلند کریں. اس وقت پورا ملک سراپا احتجاج بنا ہوا ہے جن میں تمام مذاہب کے ماننے والے شریک ہیں بالخصوص شاہین باغ دہلی میں خواتین کا تاریخی اور بے مثال دھرنا، جواہر لال نہرو یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ، مسلم علی گڑھ یونیورسٹی کے طلباء کی قربانیوں لائق تحسین ہیں، جمعیت اہلحدیث اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اس طرح کی پریس نوٹ جمعیت اہلحدیث مالیگاؤں و مہاراشٹر نے دی.

ایک تبصرہ شائع کریں