مملکت سعودیہ عربیہ : کورونا وائرس کے پیش نظر عمرہ زائرین اور مسجد نبوی کی زیارت پر عارضی طور پر روک
مملکت سعودیہ عربیہ کرونا وائرس سے محفوظ ہے :وزارت صحت
الریاض 27 فروری - سعودی وزارت صحت کے ترجمان نے مملکت میں کرونا وائرس کے معاملے کی تشخیص کے بارے میں افواہوں کی سختی سے تردید کی ہے۔ سعودی عرب کی وزارت صحت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دمام میں نے کرونا وائرس کی موجودگی کے بارے میں سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہیں بے بنیاد ہیں محکمہ صحت کے ترجمان نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ٹویٹر پر کسی بھی کسی قسم کی افواہ سے بچنے کے لیے سرکاری اکاونٹ @SaudiMOH937 کو فالو کریں۔ مملکت میں کرونا کے حوالے سے غیر مصدقہ باتوں اور افواہوں پر کان نہ دھریں اور اس حوالے سے سرکاری بیان کا انتظار کریں۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز سوشل میڈیا پر یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ سعودی عرب کے شہر دمام میں متعدد افراد میں کرونا وائرس کی موجودگی کی نشاندہی کی گئی ہے۔وہی دنیا بھر میں تیزی کے ساتھ پھیلنے والے 'کرونا وائرس' (کویڈ-19) کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر سعودی عرب کی حکومت نے کرونا سے متاثرہ ممالک سے عمرہ زائرین کی آمد عارضی طور پر روکنے کے ساتھ مسجد نبوی کی زیارت پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کی حکومت نے کرونا سے متاثرہ ملکوں سے سیاحتی ویزوں پر آنے والے شہریوں کو بھی مملکت میں دخلے سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے سیاحتی اور عمرہ ویزے جاری کرنے کا عمل روک دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک یک بیان میں مزید کہا کہ سعودی شہریوں اور خلیج تعاون کونسل میں شامل ریاستوں کے شہریوں کے مملکت میں سفرکو معطل کر دیا۔ تاہم بیرون ملک سعودی شہری اس پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔ وہ مملکت میں واپس آ سکتے ہیں۔ قومی شناخی کارڈ رکھنے والے افراد اور خلیج تعاون کونسل کے باشندے سعودی عرب سے باہر اپنے ملکوں کو سفر کرسکتے ہیں۔ حکومت کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ عمرہ زائرین اور مسجد نبوی کی زیارت پر پابندی عارضی اقدامات ہیں جن کا مقصد کرونا وائرس کے خطرات کی روک تھام کرنا اور مملکت اور دنیا بھر کو اس وائرس سے بچانے میں مدد کرنا ہے۔ اس کے علاوہ سعودی وزارت خارجہ نے شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ نئے کرونا وائرس (19- COVID) کے پھیلاؤ کا سامنا کرنے والے ممالک کا سفر نہ کریں۔ وزارت برائے امور خارجہ نے بتایا کہ مملکت سعودی عرب میں صحت کے حکام نئے کرونا وائرس (19-COVID) کے پھیلاؤ میں ہونے والی پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے مملکت بین الاقوامی معیارات پرعمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔ خیال رہے کہ چین میں دو ماہ قبل سامنے آنے والے کرونا وائرس کے نتیجے میں 2500 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ چین کے بعد اب وبا دنیا کے تین درجن ممالک میں پھیل چکی ہے۔ چین کے بعد ایران دوسرا بڑا ملک ہے جو کرونا سے متاثر ہوا ہے جب کہ کرونا کی وبا خلیجی عرب ممالک تک پہنچ گئی ہے۔
مملکت سعودیہ عربیہ کرونا وائرس سے محفوظ ہے :وزارت صحت
الریاض 27 فروری - سعودی وزارت صحت کے ترجمان نے مملکت میں کرونا وائرس کے معاملے کی تشخیص کے بارے میں افواہوں کی سختی سے تردید کی ہے۔ سعودی عرب کی وزارت صحت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دمام میں نے کرونا وائرس کی موجودگی کے بارے میں سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہیں بے بنیاد ہیں محکمہ صحت کے ترجمان نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ٹویٹر پر کسی بھی کسی قسم کی افواہ سے بچنے کے لیے سرکاری اکاونٹ @SaudiMOH937 کو فالو کریں۔ مملکت میں کرونا کے حوالے سے غیر مصدقہ باتوں اور افواہوں پر کان نہ دھریں اور اس حوالے سے سرکاری بیان کا انتظار کریں۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز سوشل میڈیا پر یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ سعودی عرب کے شہر دمام میں متعدد افراد میں کرونا وائرس کی موجودگی کی نشاندہی کی گئی ہے۔وہی دنیا بھر میں تیزی کے ساتھ پھیلنے والے 'کرونا وائرس' (کویڈ-19) کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر سعودی عرب کی حکومت نے کرونا سے متاثرہ ممالک سے عمرہ زائرین کی آمد عارضی طور پر روکنے کے ساتھ مسجد نبوی کی زیارت پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کی حکومت نے کرونا سے متاثرہ ملکوں سے سیاحتی ویزوں پر آنے والے شہریوں کو بھی مملکت میں دخلے سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے سیاحتی اور عمرہ ویزے جاری کرنے کا عمل روک دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک یک بیان میں مزید کہا کہ سعودی شہریوں اور خلیج تعاون کونسل میں شامل ریاستوں کے شہریوں کے مملکت میں سفرکو معطل کر دیا۔ تاہم بیرون ملک سعودی شہری اس پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔ وہ مملکت میں واپس آ سکتے ہیں۔ قومی شناخی کارڈ رکھنے والے افراد اور خلیج تعاون کونسل کے باشندے سعودی عرب سے باہر اپنے ملکوں کو سفر کرسکتے ہیں۔ حکومت کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ عمرہ زائرین اور مسجد نبوی کی زیارت پر پابندی عارضی اقدامات ہیں جن کا مقصد کرونا وائرس کے خطرات کی روک تھام کرنا اور مملکت اور دنیا بھر کو اس وائرس سے بچانے میں مدد کرنا ہے۔ اس کے علاوہ سعودی وزارت خارجہ نے شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ نئے کرونا وائرس (19- COVID) کے پھیلاؤ کا سامنا کرنے والے ممالک کا سفر نہ کریں۔ وزارت برائے امور خارجہ نے بتایا کہ مملکت سعودی عرب میں صحت کے حکام نئے کرونا وائرس (19-COVID) کے پھیلاؤ میں ہونے والی پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے مملکت بین الاقوامی معیارات پرعمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔ خیال رہے کہ چین میں دو ماہ قبل سامنے آنے والے کرونا وائرس کے نتیجے میں 2500 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ چین کے بعد اب وبا دنیا کے تین درجن ممالک میں پھیل چکی ہے۔ چین کے بعد ایران دوسرا بڑا ملک ہے جو کرونا سے متاثر ہوا ہے جب کہ کرونا کی وبا خلیجی عرب ممالک تک پہنچ گئی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں