بہار الیکشن نتائج : سیمانچل میں اسدالدین اویسی فیکٹر نے بگاڑ دیا مہاگٹھ بندھن کا کھیل!
رجحان کے مطابق، ویسے تو یہاں مقابلہ این ڈی اے اور مہا گٹھ بندھن کے درمیان ہی دیکھنے کو مل رہا ہے، لیکن میدان میں اسدالدین اویسی فیکٹر این ڈی اے کے حق میں کام کرتا نظر آ رہا ہے
پٹنہ، 10 نومبر (ایجنسی) بہار کا سیمانچل وہ علاقہ کہلاتا ہے جو نیپال اور مغربی بنگال کی سرحد سے لگتا ہوا شمال مشرقی ہندستان سے جڑتا ہے۔ سیاسی لحاظ سے یہ اہم اس لئے ہے کیونکہ یہاں کے چار اضلاع۔ پورنیہ میں 35 فیصدی، کٹیہار میں 45 فیصدی، ارریہ میں 51 فیصدی اور کشن گنج میں 70 فیصدی مسلم ووٹ ہیں۔ اب جو انتخابی نتائج/ رجحان سامنے آ رہے ہیں اس کے مطابق سیمانچل کی 24 سیٹوں پر اسدالدین اویسی (Asaduddin owaisi) کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلیمن نے مہاگٹھ بندھن کا کھیل بگاڑ دیا ہے اور 24 سیٹوں میں محض 5 پر گٹھ بندھن آگے ہے جبکہ 11 پر این ڈی اے کو سبقت حاصل ہے جن میں سے اویسی کی پارٹی مجلس اتحاد المسلمین تین سیٹوں پر آگے ہے۔رجحان کے مطابق، ویسے تو یہاں مقابلہ این ڈی اے اور مہا گٹھ بندھن کے درمیان ہی دیکھنے کو مل رہا ہے، لیکن میدان میں اویسی فیکٹر این ڈی اے کے حق میں کام کرتا نظر آ رہا ہے۔ اویسی کی پارٹی بھی مہاگٹھ بندھن اور این ڈی اے کو چیلنج دے رہی ہے۔ پچھلے اسمبلی الیکشن کی بات کریں تو سیمانچل کی 19 میں سے 12 سیٹیں آر جے ڈی اور کانگریس نے جیتی تھیں۔ خبر لکھے جانے تک فی الحال اویسی کی پارٹی مجلس اتحاد المسلمین تین سیٹوں پر آگے ہے۔ اویسی کی پارٹی امور اور کوچادھام سیٹ پر آگے چل رہی ہے۔ حالانکہ، کئی سیٹوں پر اویسی جیتتے نظر نہیں آ رہے ہیں۔ بتا دیں کہ سیمانچل میں علاقے کی 24 سیٹوں میں سے مہاگٹھ بندھن کی طرف سے آر جے ڈی، 11، کانگریس 11، بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی۔ مالے 1 اور سی پی ایم 1 سیٹ پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ وہیں، این ڈی اے کی طرف سے بی جے پی 12، جے ڈی یو 11 اور ہم ایک سیٹ پر اپنی قسمت آزما رہی ہے۔ غور طلب ہے کہ سیمانچل علاقے میں 2015 کے الیکشن میں کانگریس سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی۔ کانگریس نے یہاں اکیلے 9 سیٹوں پر جیت درج کی تھی جبکہ جے ڈی یو کو 6 اور آر جے ڈی کو 3 سیٹیں ملی تھیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں