وقت سے قبل تمام شرائط کو پورا کر لیا گیا ہیرا گولڈ کمپنیز کی ایم ڈی ڈاکٹر نوہیرا شیخ تحریر....مطیع الرحمن عزیز
جذبہ شاہین کی مالکہ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ہیرا گروپ آف کمپنیز کنبہ کو اپنا پانچواں اور بہت اہم پیغام ارسال کرتے ہوئے یہ مزدہ سنادیا کہ سپریم کورٹ کے ذریعہ دی گئی تمام ہدایات اور نشانے کو وقت مقررہ سے دس روز قبل ہی مکمل کر کے اس بات کو یقینی بنا دیا گیا جس بات کی وہ اپنی گرفتاری سے قبل دعوی کر رہی تھیں۔مسلسل ڈھائی سال محبوس و زیر گرفتاں رہنے کے باوجود نہ ان کے پیروں میں ذرہ برابر لغزش آئی اور نہ ہی ان کے ہمالیائی عزائم کو دشمنوں کی ہزار ظلمتوں کے باوجود لرزاں ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔ تمام رکاوٹوں اور بندشوں کے باوجود سپریم کورٹ کی ہدایت کو پورا کر کے مکمل کرلیا گیا ہے۔جس بات کی سپریم کورٹ نے چھ ہفتے کے اندر مکمل کرنے کی ایک شرط رکھی تھی۔ سپریم کورٹ کی یہ ہدایات عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے لئے بہت معمولی تھیں۔ لیکن دشمن و غاصب خائن سیاسی بھیڑیا صفت طبقہ نے اپنی ہر ممکن کوشش کی کہ وہ ان ہدایات کی تکمیل نہ کر سکیںجس کو سپریم کورٹ نے پورا کرنے کے لئے کہا ہے۔ پایہ دار اور بنیادی طور پر مضبوط ہیرا گروپ خانوادے نے وقت مقررہ سے قبل دنیا اور ڈپارٹمنٹ کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا کہ للہیت اور خلوص کا جذبہ ہو تو ہر ایک محاذ خواہ وہ کتنا بھی بلند وبالا کیوں نہ ہو سر کیا جا سکتا ہے۔
سابقہ ایام کی طرح بروز جمعہ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کا ویڈیو پیغام چار بجے کے قریب موصول ہوا ۔جس میں انہوں نے اللہ کا حمد وشکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے سپریم کورٹ کی اس آخری ہدایت کو بھی پایہ تکمیل کو پہنچا دیا جو ایس ایف آئی او میں زیر التوا تھا۔ میں سپریم کورٹ کی ان ہدایت کو مکمل نہ کر سکوں اس کے لئے دشمنوں نے تمام طرح کے ایڑی چوٹی کے زور لگا دئے۔ لیکن چونکہ ہم نے اللہ رب العالمین کی مشیت اور آخرت کا ڈر لے کر ہیرا گروپ کی بنیاد رکھی تھی۔ لہذا اللہ تعالیٰ اپنے نام سے شروع کئے گئے للہیت کے جذبے کے تحت کاموں کو ضائع نہیں کیا کرتا ہے۔ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ میں اپنے تمام متعلقین کو یہ بتانا چاہتی ہوں چالیس دن کی جو مہلت سپریم کورٹ نے ہمیں عنایت کی تھی وہ صرف اس کی شرائط کو مکمل کرنے کیلئے دیا تھا۔ جس میں پہلا یہ تھا کہ ملک بھر کی الگ الگ ریاستوں میں بہکائے گئے ایف آئی آر کنندگان کے تمام رقوم کو کورٹ میں جمع کرنا اور ہر سوموار کے روز کورٹ کے سامنے دستخط کرنا اور جہاں جہاں کورٹ کی ہدایت ہوئی ہے وہاں ڈیمانڈ ڈرافٹ جمع کرنا تھا۔ واضح رہے کہ یہ جو سارے امور انجام دئے گئے ہیں وہ تمام سرمایہ کاروں کو ان کے پیسوں کی جلد از جلد ادائیگی کرنے کا پہلا قدم تھا۔
عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ یہ پہلا مرحلہ تھا جس میں سپریم کورٹ کی ہدایات کو پورا کر لیا گیاہے اور کمپلینر حضرات کے پیسوں کی ادائیگی کردی گئی ہے۔ دوسرا اگلا قدم ہمارا ان بھائیوں بہنوں ماﺅں اور بزرگوار کیلئے ہو گا جنہوں نے صبر کرکے کمپنی پر بھروسہ کیا اور اپنے پیسوں کی کسی نہ کسی ضرورت کے تحت ادائیگی چاہتے ہیں۔ کافی حد تک نظام وضابطہ مکمل ہو چکا ہے۔اس میں ہم پیسوں کے ذریعہ سے بھی ادائیگی کریں گے اور جو لوگ گولڈ کی شکل میں جلد ادائیگی چاہتے ہیں ان کو گولڈ کے ذریعہ سے بھی راحت پہنچانے کی مکمل کوشش کی جائے گی ۔جو ہمارے شوروم اور مالز میں کثیر تعداد میںجیولری کی شکل میں جمع ہیں۔ اس کے علاوہ کئی طرح کے راحت رسانی کے امور طے کئے گئے ہیں۔ اور یہ بات واضح اور صاف ہے کہ اللہ کی مدد سے سپریم کورٹ کے اگلے فیصلے کے مطابق کمپنی کو دوبارہ چلائے جانے کے مراحل شروع کردئے جائیں گے۔ کل ملا کر سو کی سیدھی بات یہ ہے کہ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اپنے پیغام میں واضح طور پر کہا ہے کہ دشمنوں کی جانب سے تمام تر حت الامکان کوششیں کی گئیں کہ میں سپریم کورٹ کے حکم کو تکمیل تک نہ پہنچا سکوں ۔ لیکن اللہ کی نصرت اور آپ تمام معصومین ومظلومین کی دعاﺅں کی بدولت اللہ رب العالمین نے مجھے بہت صاف شفاف کامیابی اپنے غیبی خزانے سے مدد کی شکل میں مرحمت فرمائی ہے۔ جس کے لئے اللہ رب العالمین اور تمام صبر ودعا کنندگان کا لاکھ لاکھ شکریہ ادا کرتی ہوں۔ رہی بات عدالت میں جمع پیسوں کو شکایت کنندگان کو ملنے اور فراہم ہونے کی تو انہوں نے چونکہ عدالت کا راستہ اپنا یا تھا اس لئے ان کے پیسے عدالت کے حضور جمع کر دئے گئے ہیں ۔ اب کمپلینر کی اپنی قابلیت، لیاقت ، رسائی اور محنت پر منحصر ہے کہ وہ اپنے رقوم کو ایک دن میں حاصل کرلیں یا ایک سال یا پھر دس سالوں میں۔ میں ان سب کی ادائیگی کے تعلق سے بے فکر اور بری الذمہ ہو چکی ہوں۔ الحمد اللہ رب العالمین۔
یہاں سوچنے اور غور کرنے والی بات یہ ہے کہ جس عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو آج سے تین سال قبل یہ کہتے ہوئے سیاسی رسوخ کے دم پر گرفتار کر لیا گیا اور مسلسل ملک کے الگ الگ حصوں میں حراساں اور ان کے حوصلہ کو توڑنے کی کوشش کی گئی۔ جیل سے رہا ہونے کے فورا بعد نہ صرف ان لوگوں کے پیسوں کی ادائیگی کر چکیں ہیں جنہوں نے ایف آئی آر کیا بلکہ ان کے پیسوں کی بھی ادائیگی کورٹ میں کرچکی ہیں جنہوں نے عدالت میں شکایت درج کرائی تھی۔ اور یہیں تک بس نہیں کیا گیا بلکہ آئندہ سپریم کورٹ کی ہدایت سے پہلے صبر کنندگان کے پیسوں کے مختلف طریقوں سے ادا کرنے اور کمپنی کودوبارہ چلانے کی جرئت وہمت عوام کے سامنے برجستہ کر چکی ہیں۔ جذبہ شاہین کی مالکہ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے حوصلے جذبے اور ہمت وجرئت کو صد بصد سلام کہ ہزاروں سازشوں اور بندشوں کا قفل توڑ طاغوتی سرکش سازشی نظام کو مسمار کرکے ایسے مطمئن اور پرسکون دکھائی دے رہی جیسے کبھی کچھ ہوا ہی نا ہو۔ اللہ رب العالمین سے دعا ہے کہ مسلم معیشت کا تحفظ کرنے والی حوصلہ مندصبر وشکر کا پکر و مجسم بہن عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی اللہ قدم قدم پر مدد فرمائے ۔ جس کے ذریعہ لاکھوں افراد ، مجبور ، بے کس ، بے یارومددگار یتیم وبیوا کے گھروں کا چراغ روشن ہوا کرتا تھا۔
قناعت نہ کر عالمِ رنگ و بو پر۔۔۔چمن اور بھی آشیاں اور بھی ہیں
تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا۔۔۔تیرے سامنے آسماں اور بھی ہیں
ایک تبصرہ شائع کریں