مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ: ایک اور سرکاری گواہ نے ملزم کرنل پروہت اور اس کی آواز کی شناخت کی، سماعت روز بہ روز کی بنیاد پر جاری


مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ: ایک اور سرکاری گواہ نے ملزم کرنل پروہت اور اس کی آواز کی شناخت کی، سماعت روز بہ روز کی بنیاد پر جاری


ممبئی11 / مارچ (پریس ریلیز) مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں آج گواہ نمبر 169کی خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہی عمل میں آئی جس کے دوران گواہ نے عدالت کو بتایا کہ سال2009 میں اے ٹی ایس افسران نے اسے بھوئی واڑہ پولس اسٹیشن طلب کیا تھا  جہاں ملزم کرنل پروہت کی آواز کے نمونے کا پنچ نامہ کیا گیا تھا، آج سرکاری گواہ نے عدالت میں ملزم کرنل پروہت کی شناخت کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی آواز کی بھی تصدیق کی جسے عدالت میں ٹیپ ریکارڈر کے ذریعہ سنایا گیا۔ وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سرکاری گواہ نے خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ اے ٹی ایس کے افسران نے اس سے اور دیگر شخص سے پنچ بننے کی درخواست کی تھی جسے انہوں نے قبول کرلیا تھا جس کے بعد دنوں کو بھوئی واڑہ پولس اسٹیشن لے جایا گیا تھا جہاں کرنل پروہت پہلے سے موجود تھا۔سرکاری گواہ نے ملزم کرنل پروہت کی آواز کانمونہ جس کیسٹ میں ریکارڈ کیا گیا تھا اس کی شناخت بھی کی اور بعد میں جب کیسٹ کو ٹیپ ریکارڈ میں بجایا گیا تو آواز کی تصدیق بھی کی۔ سرکاری گواہ نے اوریجنل پنچ نامہ پر موجود اس کی اور اس کے ساتھی پنچ کی دستخط کی شناخت بھی کی۔خصوصی جج کے حکم پر این آئی اے افسر نے دفاعی وکلاء ایڈوکیٹ جے پی مشرا، ایڈوکیٹ جیسوال، سرکاری وکیل اویناس رسال اور مداخلت کار کے وکیل شاہد ندیم کی موجودگی میں کیسٹ کو بجایا جس میں کرنل پروہت کو میجر رمیش اپادھیائے سے گفتگو کرتے ہوئے سنا گیا۔کرونل پروہت نے میجر رمیش اپادھیائے کو کہا کہ انڈین ایکسپریس اور ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی گرفتاری عمل میں آچکی ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ ”بلی تھیلے سے باہر آچکی ہے“ حالانکہ عدالت نے مکمل کیسٹ بجانے کی اجازت نہیں دی کیونکہ سرکاری گواہ نے پہلے چند منٹوں میں ہی کرنل پروہت کی آواز کی شناخت کرلی تھی۔
 واضح رہے کہ استغاثہ کا دعوی ہیکہ ملزم کرنل پروہت نے بم دھماکہ کے بعد دیگر ملزمین کو احتیاط برتنے کی صلاح دی تھی اور موبائل سیم کارڈ کسی دوسر ے کے نام پر نکالنے کا کہا تھا اسی کے ساتھ ساتھ ثبوت کو مٹانے کا بھی مشورہ دیا تھا۔ملزم کرنل پروہت کے وکیل شریکانت شیودے کی غیر موجودگی کی وجہ سے عدالت نے گواہ سے جرح کرنے کے لیئے سماعت ملتوی کردی۔آج عدالت میں ملزم سمیر کلکرنی اور کرنل پروہت حاضر تھے جبکہ بقیہ ملزمین کی غیر حاضری کی اجازت  ان کے وکلاء نے عدالت سے حاصل کی تھی۔ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 169 گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے ۔

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی